تحریر: مولانا سید سبط مرتضیٰ رضوی "فراز اعظمی"
حوزہ نیوز ایجنسی। اللہ کی یہ آخری کتاب صاحبان عقل کے لیے ہدایت ہے اور وہی اس کتاب کا محافظ بھی ہے۔ جن کے دلوں میں کجی اور عقلوں میں ٹیڑھا پن ہوتا ہے ان کی سمجھ میں کچھ بھی نہیں آتا قرآن ان لوگوں کو کیڑوں مکوڑوں سے بھی بدتر سمجھتا ہے۔
قرآن کیا ایسے لوگوں کو نہ کائنات سمجھ میں آتی ہے اور نہ ہی اپنا وجود۔ بلکہ کبھی کبھی ان لوگوں کو اپنے خونی رشتے بھی سمجھ میں نہیں آتے قرآن ان جیسوں سے نہ ہی ہم کلام ہوتا ہے اور نہ ہی اپنے قریب آنے کی اجازت دیتا ہے۔
بلکہ اس طرح کی احمقانہ گفتگو کرنے والوں کی مثالیں خود قرآن میں موجود ہیں جن کی حیثیت کچھ بھی نہیں ۔
اس کی کیا اوقات جو قرآن کے خلاف آواز بلند کر رہا ہے وہ مشرکین جو اپنے زمانے میں بڑے بڑے ادباء عرب کی حیثیت رکھتے تھے جب ان کے کانوں میں نسیم آیات نے اپنا رس گھولنے لگتی تھیں تو وہ بھی آیات الہی کا کلمہ پڑھتے ہوئے نظر آتے تھے کیونکہ قرآن صاحبان عقل کے لئے ہے۔
اور جو بھی قرآن کے خلاف بولے گا یقینا وہ عقل و شعور سے خالی ہو گا وسیم ملعون کی اس گستاخی نے آج ثابت کر دیا ہے کہ اس کا وجود عقل و شعور سے بالکل خالی ہے۔
یاد رکھیں جس کا تعلق قرآنی تعلیمات سے دور دور تک نہیں ہوتا وہ اس طرح کی گستاخی کرتا ہوا نظر آئے گا۔
لہذا قرآن و اہلبیت ع سے متمسک رہیئےتاکہ دنیا وآخرت دونوں جگہ کامیابی حاصل ہو۔
آخر میں ہم اس ملعون کے نظریات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور امت مسلمہ سے گزارش کرتے ہیں کہ اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں تاکہ پھر کسی ملعون کی جرأت نہ ہو اس طرح کی گستاخی کرنے کی۔
اور آخر میں پروردگار ہم سب کو قرآن و اہل بیت علیہم السلام کے راستے پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یارب العالمین